١١

اللہ تعالیٰ تمہیں وصیت کرتا ہے تمہاری اولاد کے بارے میں کہ لڑکے کے لیے حصہ ہے دو لڑکیوں کے برابر پھر اگر لڑکیاں ہی ہوں (دو یا) دو سے زیادہ تو ان کے لیے ترکے کا دو تہائی ہے اور اگر ایک ہی لڑکی ہے تو اس کے لیے آدھا ہے اور میت کے والدین میں سے ہر ایک کے لیے چھٹا حصہ ہے جو اس نے چھوڑا اگر میت کے اولاد ہو اور اگر اس کے اولاد نہ ہو اور اس کے وارث ماں باپ ہی ہوں تو اس کی ماں کا ایک تہائی ہے پھر اگر میت کے بہن بھائی ہوں تو اس کی ماں کا چھٹا حصہ ہے بعد اس وصیت کی تعمیل کے جو وہ کر جائے یا بعد ادائے قرض کے تمہارے باپ اور تمہارے بیٹے تم نہیں جانتے کہ ان میں سے کون تمہارے لیے زیادہ نافع ہے یہ اللہ کی طرف سے مقرر کیا ہوا فریضہ ہے یقیناً اللہ تعالیٰ علم و حکمت والا ہے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٢
اور تمہارا حصہ تمہاری بیویوں کے ترکے میں سے آدھا ہے اگر ان کے کوئی اولاد نہ ہو اور اگر ان کے اولاد ہے تو تمہارے لیے چوتھائی ہے اس میں سے جو انہوں نے چھوڑا بعد اس وصیت کی تعمیل کے جو وہ کر جائیں یا بعد ادائے قرض کے اور ان کے لیے چوتھائی ہے تمہارے ترکے کا اگر تمہارے اولاد نہیں ہے اور اگر تمہارے اولاد ہے تو ان کے لیے آٹھواں حصہ ہے تمہارے ترکے میں سے اس وصیت کی تعمیل کے بعد جو تم نے کی ہو یا قرض ادا کرنے کے بعد اور اگر کوئی شخص جس کی وراثت تقسیم ہو رہی ہے کلالہ ہو یا عورت ہو اور اس کا ایک بھائی یا ایک بہن ہو تو ان میں سے ہر ایک کے لیے چھٹا حصہ ہے اور اگر وہ اس سے زیادہ ہوں تو وہ سب ایک تہائی میں شریک ہوں گے اس وصیت کی تعمیل کے بعد جو کی گئی یا ادائے قرض کے بعد بغیر کسی کو ضرر پہنچائے اور اللہ تعالیٰ سب کچھ جاننے والا کمال حلم والا ہے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٣
یہ اللہ کی مقرر کی ہوئی حدود ہیں اور جو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے گا وہ داخل کرے گا اسے ان باغات میں جس کے دامن میں ندیاں بہتی ہوں گی ان میں وہ ہمیشہ ہمیش رہیں گے اور یہی ہے بہت بڑی کامیابی

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٤
اور جو کوئی نافرمانی کرے گا اللہ اور اس کے رسول کی اور تجاوز کرے گا اس کی حدود سے وہ داخل کرے گا اس کو آگ میں جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اور اس کے لیے اہانت آمیز عذاب ہوگا

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٥
اور تمہاری عورتوں میں سے جو کسی بےحیائی کا ارتکاب کریں تو ان پر اپنے میں سے چار گواہ لاؤ پس اگر وہ گواہی دے دیں تو ان عورتوں کو گھروں میں بند کردو یہاں تک کہ موت ان کو لے جائے یا اللہ ان کے لیے کوئی اور راستہ نکال دے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٦
اور جو دونوں تم میں سے اس (بدکاری) کا ارتکاب کریں تو ان دونوں کو ایذا پہنچاؤ پھر اگر وہ توبہ کرلیں اور اصلاح کرلیں تو ان کو چھوڑدو یقیناً اللہ تعالیٰ بہت توبہ قبول فرمانے والا اور رحم فرمانے والا ہے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٧
اللہ کے ذمے ہے توبہ قبول کرنا ایسے لوگوں کی جو کوئی بری حرکت کر بیٹھتے ہیں جہالت اور نادانی میں پھر جلد ہی توبہ کرلیتے ہیں تو یہی ہیں جن کی توبہ اللہ قبول فرمائے گا اور اللہ تعالیٰ باخبر ہے اور حکیم و دانا ہے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٨
اور ایسے لوگوں کا کوئی حق نہیں ہے توبہ کا جو برے کام کیے چلے جاتے ہیں یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کی موت کا وقت آجاتا ہے تو اس وقت وہ کہتا ہے کہ اب میں توبہ کرتا ہوں اور نہ ان لوگوں کی توبہ ہے جو کفر کی حالت میں ہی مرجاتے ہیں ایسے لوگوں کے لیے تو ہم نے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٩
اے اہل ایمان ! تمہارے لیے جائز نہیں کہ تم عورتوں کو زبردستی وراثت میں لے لو اور نہ یہ جائز ہے کہ تم انہیں روکے رکھو تاکہ تم ان سے واپس لے لو اس کا کچھ حصہ جو کچھ تم نے ان کو دیا ہے ہاں اگر وہ صریح بدکاری کی مرتکب ہوئی ہوں (تو تمہیں ان کو تنگ کرنے کا حق ہے) اور عورتوں کے ساتھ اچھے طریقے پر معاشرت اختیار کرو اگر وہ تمہیں ناپسند ہوں تو بعید نہیں کہ ایک چیز تمہیں ناپسند ہو اور اس میں اللہ نے تمہارے لیے بہت کچھ بہتری رکھ دی ہو

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٢٠
اور اگر تمہارا ارادہ ایک بیوی کی جگہ دوسری بیوی لے آنے کا ہو اور ان میں سے کسی ایک کو تم نے ڈھیروں مال دیاہو تو اس میں سے کوئی بھی شے واپس نہ لو کیا تم اسے واپس لو گے بہتان لگا کر اور صریح گناہ کے مرتکب ہو کر ؟

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

Notes placeholders