صٓ
سورہ
Sad
38

١

ص قسم ہے اس قرآن کی جو ذکر والا ہے۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٢
لیکن جن لوگوں نے کفر کی روش اختیار کی ہے وہ غرور اور ضد میں مبتلا ہیں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٣
کتنی ہی قوموں کو ہم نے ان سے پہلے ہلاک کیا ہے تو (عذابِ الٰہی کے وقت) وہ لگے چیخنے ِچلانے حالانکہ تب خلاصی کا وقت نہیں رہا تھا

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤
اور انہیں بڑا تعجب ہوا ہے کہ ان کے پاس آیا ہے ایک خبردار کرنے والا ان ہی میں سے اور کافر کہتے ہیں کہ یہ ساحر ہے کذاب ّہے۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٥
کیا اس نے تمام معبودوں کو بس ایک معبود بنا دیا ؟ یہ تو بڑی عجیب بات ہے !

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٦
اور چل پڑے ان کے سردار (یہ کہتے ہوئے) کہ چلو جائو اور جمے رہو اپنے معبودوں پر یقینا اس بات میں تو کوئی غرض پوشیدہ ہے۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٧
ہم نے ایسی کوئی بات پچھلے دین میں تو نہیں سنی ہے۔ یہ تو نہیں ہے مگر ایک گھڑی ہوئی چیز۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٨
کیا اسی پر نازل ہوا ہے یہ ذکر ہمارے درمیان ؟ بلکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ میرے ذکر کے معاملے میں شک میں پڑگئے ہیں بلکہ ابھی تک انہوں نے میرے عذاب کا مزہ نہیں چکھا۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٩
کیا ان کے اختیار میں ہیں آپ کے رب کی رحمت کے خزانے ؟ جو بہت زبردست بہت عطا کرنے والا ہے۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٠
کیا ان کے پاس ہے بادشاہی آسمانوں اور زمین کی اور جو کچھ ان دونوں کے مابین ہے اس سب کی ؟ تو چاہیے کہ یہ چڑھ جائیں رسیاں تان کر (آسمان پر)۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

Notes placeholders