٤١

نکلو خواہ ہلکے ہو یا بوجھل اور جہاد کرو اللہ کی راہ میں اپنے اموال سے اور اپنی جانوں سے۔ یہی تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم علم رکھتے ہو

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٢
اگر مال غنیمت قریب ہوتا اور سفر بھی چھوٹا ہوتا تو (اے نبی ﷺ یہ آپ کی پیروی کرتے لیکن ان کو تو بڑی بھاری پڑ رہی ہے دور کی مسافت اور عنقریب یہ لوگ قسمیں کھائیں گے اللہ کی کہ اگر ہمارے اندر استطاعت ہوتی تو ہم ضرور نکلتے تم لوگوں کے ساتھ یہ لوگ اپنے آپ کو ہلاک کر رہے ہیں اور اللہ کو معلوم ہے کہ یہبالکل جھوٹے ہیں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٣
(اے نبی ﷺ !) اللہ آپ کو معاف فرمائے (یا اللہ نے آپ کو معاف فرمادیا) آپ نے انہیں کیوں اجازت دے دی ؟ یہاں تک کہ آپ ﷺ کے لیے واضح ہوجاتا کہ کون لوگ سچے ہیں اور آپ ﷺ (یہ بھی) جان لیتے کہ کون جھوٹے ہیں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٤
وہ لوگ جو اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان رکھتے ہیں وہ آپ ﷺ سے اجازت کے طالب ہو ہی نہیں سکتے کہ وہ جہاد نہ کریں اپنے اموال اور اپنی جانوں کے ساتھ اور اللہ متقی بندوں سے خوب واقف ہے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٥
آپ ﷺ سے رخصت تو وہی مانگ رہے ہیں جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان نہیں رکھتے اور ان کے دل شکوک میں پڑگئے ہیں اور وہ اپنے اسی شک و شبہ کے اندر متردد ہیں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٦
اور اگر انہوں نے نکلنے کا ارادہ کیا ہوتا تو اس کے لیے سازو سامان فراہم کرتے لیکن (حقیقت یہ ہے کہ) اللہ نے پسند ہی نہیں کیا ان کا اٹھنا (اور نکلنا) تو ان کو روک دیا اور کہہ دیا گیا کہ بیٹھے رہو تم بھی بیٹھے رہنے والوں کے ساتھ

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٧
اگر یہ نکلتے (اے مسلمانو !) تمہارے ساتھ تو ہرگز اضافہ نہ کرتے تمہارے لیے مگر خرابی ہی کا اور گھوڑے دوڑاتے تمہارے مابین فتنہ پیدا کرنے کے لیے اور تمہارے اندر ان کے جاسوس بھی ہیں۔ اور اللہ ظالموں سے خوب واقف ہے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٨
یہ پہلے بھی فتنہ اٹھاتے رہے ہیں اور (اے نبی ﷺ !) آپ کے لیے معاملات کو الٹ پلٹ کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں یہاں تک کہ حق آگیا اور اللہ کا امر غالب ہوگیا اور انہیں یہ پسند نہیں تھا

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٩
اور ان میں سے وہ بھی ہے جو کہتا ہے کہ مجھے رخصت دے دیجیے اور مجھے فتنے میں نہ ڈالیے آگاہ ہوجاؤ فتنے میں تو یہ لوگ پڑچکے اور یقیناً جہنم ان کافروں کا احاطہ کیے ہوئے ہے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٥٠
(اے نبی ﷺ اگر آپ کو کوئی اچھی بات پہنچتی ہے تو انہیں وہ بری لگتی ہے اور اگر آپ ﷺ کو کوئی تکلیف آجاتی ہے تو کہتے ہیں کہ ہم نے تو اپنا معاملہ پہلے ہی درست کرلیا تھا اور وہ لوٹ جاتے ہیں خوشیاں مناتے ہوئے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

Notes placeholders