٣١

اور میں تم سے یہ نہیں کہتا کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ میں غیب کا علم رکھتا ہوں اور نہ میں کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں اور نہ میں یہ کہہ سکتا ہوں ان لوگوں کے بارے میں جنہیں تمہاری آنکھیں حقیر دیکھ رہی ہیں کہ اللہ انہیں کوئی خیر نہیں دے گا اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ ان کے دلوں میں ہے (اگر میں ان کو دور کر دوں) تب تو یقیناً میں خود ظالموں میں سے ہوجاؤں گا۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٣٢
انہوں نے کہا : اے نوح ! تم نے ہم سے جھگڑا کیا اور خوب جھگڑا کیا پس لے آؤہم پر وہ عذاب جس کی تم ہمیں دھمکی دے رہے ہو اگر تم سچے ہو

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٣٣
آپ نے فرمایا کہ وہ (عذاب) تو اللہ ہی لائے گا تمہارے اوپر اگر وہ چاہے گا اور پھر تم اس کو شکست نہیں دے سکو گے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٣٤
اور تم لوگوں کو میری نصیحت کچھ فائدہ نہیں دے سکتی اگر میں تمہیں نصیحت کرنا بھی چاہوں اگر اللہ ہی تمہاری گمراہی کا فیصلہ کرچکا ہے وہی تمہارا رب ہے اور اسی کی طرف تم لوٹا دیے جاؤ گے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٣٥
کیا یہ کہتے ہیں کہ اس (محمد) نے اس (قرآن) کو گھڑ لیا ہے ؟ آپ کہیے کہ اگر میں نے اسے گھڑ لیا ہے تو اس کا وبال مجھ ہی پر آئے گا اور میں بری ہوں اس سے جو جرم تم کر رہے ہو

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٣٦
اور وحی کردی گئی نوح کی طرف کہ اب کوئی شخص ایمان نہیں لائے گا تمہاری قوم میں سے سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لا چکے ہیں تو جو کچھ وہ کر رہے ہیں آپ اس کی وجہ سے غمگین نہ ہوں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٣٧
اور (اب) آپ کشتی بنائیے ہماری نگاہوں کے سامنے اور ہماری ہدایات کے مطابق اور جو ظالم ہیں ان کے بارے میں اب مجھ سے بات نہ کیجیے گا اب) یہ سب کے سب غرق کیے جائیں گے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٣٨
اور آپ کشتی بنا رہے تھے اور جب بھی آپ کے پاس سے گزرتے آپ کی قوم کے سردار تو وہ آپ کا مذاق اڑاتے نوح فرماتے کہ اگر (آ ج) تم ہم سے تمسخر کر رہے ہو تو (وہ وقت قریب آنے والا ہے کہ) ہم بھی تم سے تمسخر کریں گے جیسے کہ اب تم تمسخر کر رہے ہو

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٣٩
تو عنقریب تم جان لوگے کہ کس پر آتا ہے وہ عذاب جو اسے رسوا کر دے گا اور کس پر اترتا ہے وہ عذاب جو قائم رہنے والا (دائمی) ہوگا

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٠
یہاں تک کہ جب ہمارا حکم آگیا اور تنور جوش سے ابل پڑا ہم نے کہا : (اے نوح !) اپنی اس کشتی میں تمام جانداروں کا ایک ایک جوڑا رکھ لو اور اپنے اہل و عیال کو بھی سوائے ان کے جن کے بارے میں پہلے حکم گزر چکا ہے اور ان لوگوں کو بھی (سوار کرلیں) جو ایمان لائے ہیں اور نہیں ایمان لائے تھے آپ کے ساتھ مگر بہت ہی کم

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

Notes placeholders