(اے نبی ﷺ !) یقینا آپ کا رب جانتا ہے کہ آپ قیام کرتے ہیں کبھی دو تہائی رات کے قریب کبھی نصف رات اور کبھی ایک تہائی رات اور جو لوگ آپ کے ساتھ ہیں ان میں سے بھی ایک جماعت آپ کے ساتھ (کھڑی) ہوتی ہے۔ اور اللہ ہی رات اور دن کا اندازہ کرتا ہے۔ اللہ جانتا ہے کہ تم اس کی پابندی نہیں کرسکو گے تو اس نے تم پر مہربانی فرمائی ہے تو اب قرآن سے جتنا بآسانی پڑھ سکتے ہو پڑھ لیا کرو۔ اللہ کے علم میں ہے کہ تم میں کچھ لوگ مریض ہوں گے اور بعض دوسرے زمین میں سفر کریں گے اللہ کے فضل کو تلاش کرتے ہوں گے اور کچھ اللہ کی راہ میں قتال کر رہے ہوں گے چناچہ جس قدر تمہارے لیے آسان ہو اس میں سے پڑھ لیا کرو اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ ادا کرو اور اللہ کو قرض حسنہ دو۔ اور جو بھلائی بھی تم آگے بھیجو گے اپنی جانوں کے لیے اسے موجود پائو گے اللہ کے پاس بہتر اور اجر میں بڑھ کر۔ اور اللہ سے مغفرت طلب کرتے رہو۔ اور اللہ سے مغفرت طلب کرتے رہو۔ یقینا اللہ تعالیٰ بہت بخشنے والا رحمت فرمانے والا ہے۔
— بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)