٢١

اور اس کو ان پر کوئی اختیار حاصل نہیں تھا مگر یہ کہ ہم دیکھ لیں کہ کون ہے جو آخرت پر یقین رکھتا ہے } ان لوگوں سے جو اس سے متعلق شک میں ہیں۔ اور آپ کا پروردگار ہرچیز پر نگران ہے۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٢٢
(اے نبی ﷺ ! ان مشرکین سے) کہیے کہ تم بلائو ان کو جنہیں تم نے (معبود) گمان کیا ہے اللہ کے سوا وہ ذرّہ برابر بھی اختیار نہیں رکھتے نہ آسمانوں میں اور نہ ہی زمین میں اور نہ ان دونوں (زمین اور آسمان) میں ان کا کوئی حصہ ہے اور نہ ہی ان میں سے کوئی اس کا مدد گار ہے۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٢٣
اور نہ نفع دے گی اس کے ہاں کوئی سفارش مگر اسی کے حق میں جس کے لیے اس نے اجازت دی ہو۔ یہاں تک کہ جب گھبراہٹ دور کردی جاتی ہے ان کے دلوں سے وہ پوچھتے ہیں تمہارے ربّ نے کیا فرمایا تھا ؟ وہ کہتے ہیں کہ (اُس نے جو کچھ فرمایا ہے وہ) حق ہے اور وہ بہت بلند وبالا بہت بڑا ہے۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٢٤
آپ ﷺ (ان سے) پوچھئے کہ کون ہے جو تمہیں رزق بہم پہنچاتا ہے آسمانوں اور زمین سے ؟ آپ ﷺ کہیے کہ اللہ ! اور یقینا ہم یا تم لوگ یا تو ہدایت پر ہیں یا کھلی گمراہی میں !

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٢٥
آپ ﷺ کہیے کہ تم سے نہیں پوچھا جائے گا ہمارے جرائم کے بارے میں } اور نہ ہی ہم سے پوچھا جائے گا تمہارے اعمال کے بارے میں۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٢٦
آپ ﷺ کہہ دیجیے کہ ہمارا رب ہم سب کو (ایک دن) جمع کرے گا پھر وہ فیصلہ کر دے گا ہمارے مابین حق کے ساتھ اور وہ خوب فیصلہ کرنے والا خوب جاننے والا ہے۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٢٧
آپ ﷺ کہیے کہ ذرا مجھے دکھائو تو وہ (معبود) جنہیں تم نے شریک بنا کر اس کے ساتھ ملا رکھا ہے ! کوئی نہیں ! بلکہ وہی اللہ ہے بہت زبردست نہایت حکمت والا۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٢٨
اور (اے نبی ﷺ !) ہم نے نہیں بھیجا ہے آپ کو مگر تمام بنی نوع انسانی کے لیے بشیر اور نذیر بنا کر } لیکن اکثر لوگ جانتے نہیں ہیں۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٢٩
اور وہ پوچھتے ہیں کہ کب پورا ہوگا یہ وعدہ اگر تم لوگ سچے ہو

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٣٠
آپ ﷺ کہہ دیجیے کہ تمہارے لیے ایک خاص دن کی میعاد مقرر ہے جس سے تم نہ تو ایک گھڑی پیچھے ہٹ سکو گے اور نہ آگے بڑھ سکو گے۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

Notes placeholders