٢١

اس (فرشتے) نے کہا : ایسے ہی ہوگا آپ کا رب فرماتا ہے کہ یہ مجھ پر آسان ہے تاکہ ہم اسے بنائیں ایک نشانی لوگوں کے لیے اور رحمت اپنی طرف سے اور یہ ایک طے شدہ امر ہے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٢٢
تو اسے اس (بچے) کا حمل ٹھہر گیا چناچہ وہ اسے لے کر ایک دور جگہ پر چلی گئی

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٢٣
پھر لے آیا اسے درد زہ ایک کھجور کے تنے کے پاس۔ (اس کیفیت میں) اس نے کہا : کاش میں اس سے پہلے مرچکی ہوتی اور ایک بھولی بسری چیز ہوچکی ہوتی

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٢٤
تو اس نے پکارا اسے اس کے نیچے سے کہ آپ غمگین نہ ہوں (دیکھئے) آپ کے رب نے آپ کے (قدموں کے) نیچے ایک چشمہ رواں کردیا ہے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٢٥
اور آپ اس کھجور کے تنے کو اپنی طرف ہلایئے آپ پر تازہ پکی ہوئی کھجوریں جھڑ پڑیں گی

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٢٦
پس آپ کھایئے اور پیجئے اور (اپنی) آنکھیں ٹھنڈی کیجیے اور اگر آپ دیکھیں کسی آدمی کو (اور وہ آپ سے پوچھے) تو اس سے (اشارے سے) کہہ دیں کہ میں نے نذر مانی ہے رحمن کے لیے روزے کی لہٰذا میں بات نہیں کروں گی آج کسی انسان سے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٢٧
پھر وہ لے آئی اس کو اٹھائے ہوئے اپنی قوم کے پاس لوگوں نے کہا : اے مریم ! یقیناً تم ایک طوفان گھڑ لائی ہو

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٢٨
اے ہارون کی بہن ! نہ تو تمہارا والد برا آدمی تھا اور نہ ہی تمہاری والدہ بدکار تھی

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٢٩
تو اس نے اس (بچے) کی طرف اشارہ کردیا۔ لوگوں نے کہا کہ ہم اس سے کیسے بات کریں جو گود میں پڑابچہ ہے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٣٠
اس (بچے) نے کہا : میں اللہ کا بندہ ہوں اس نے مجھے کتاب عطا کی ہے اور مجھے نبی بنایا ہے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

Notes placeholders