٥١

اور یاد کرو جب ہم نے وعدہ کیا موسیٰ ؑ سے چالیس رات کا پھر تم نے بنا لیا بچھڑے کو (معبود) اس کے بعد اور تم ظالم تھے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٥٢
پھر ہم نے تمہیں اس کے بعد بھی معاف کیا تاکہ تم شکر کرو

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٥٣
اور یاد کرو جب کہ ہم نے موسیٰ ؑ کتاب اور فرقان عطا فرمائی تاکہ تم ہدایت پاؤ۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٥٤
اور یاد کرو جبکہ کہا تھا موسیٰ ؑ نے اپنی قوم سے اے میری قوم کے لوگو ! یقیناً تم نے اپنے اوپر بڑا ظلم کیا ہے بچھڑے کو معبود بنا کر پس اب توبہ کرو اپنے پیدا کرنے والے کی جناب میں تو قتل کرو اپنے آپ کو۔ یہی تمہارے لیے تمہارے رب کے نزدیک بہتر بات ہے۔ تو (اللہ نے) تمہاری توبہ قبول کرلی۔ یقیناً وہ تو ہے ہی توبہ کا بہت قبول فرمانے والا بہت رحم فرمانے والا۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٥٥
اور یاد کرو جبکہ تم نے کہا تھا اے موسیٰ ؑ ! ہم تمہارا ہرگز یقین نہیں کریں گے جب تک ہم اللہ کو سامنے نہ دیکھ لیں تو تمہیں آپکڑا ایک بہت بڑی کڑک نے اور تم دیکھ رہے تھے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٥٦
پھر ہم نے تمہیں دوبارہ اٹھایا تمہاری موت کے بعد تاکہ تم (اس احسان پر ہمارا) شکر کرو۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٥٧
اور ہم نے تم پر ابر کا سایہ کیا اور اتارا تم پر مَنّ اور سلویٰ۔ اور انہوں نے ہمارا کچھ نقصان نہ کیا بلکہ وہ خود اپنے اوپر ظلم ڈھاتے رہے۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٥٨
اور یاد کرو جبکہ ہم نے تم سے کہا تھا کہ داخل ہوجاؤ اس شہر میں اور پھر کھاؤ اس میں سے بافراغت جہاں سے چاہو جو چاہو لیکن دیکھنا (بستی کے) دروازے میں داخل ہونا جھک کر اور کہتے رہنا مغفرت مغفرت تو ہم تمہاری خطاؤں سے درگزر فرمائیں گے۔ اور محسنین کو ہم مزید فضل و کرم سے نوازیں گے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٥٩
پھر بدل ڈالا ظالموں نے بات کو خلاف اس کے جو ان سے کہہ دی گئی تھی پھر ہم نے اتارا ظلم کرنے والوں پر ایک بڑا عذاب آسمان سے بسبب اس نافرمانی کے جو انہوں نے کی۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٦٠
اور جب پانی مانگا موسیٰ نے اپنی قوم کے لیے تو ہم نے کہا ضرب لگاؤ اپنے عصا سے چٹان پر تو اس سے بارہ چشمے پھوٹ بہے ہر قبیلے نے اپنا گھاٹ جان لیا (اور معینّ کرلیا) (گویا ان سے یہ کہہ دیا گیا کہ) کھاؤ اور پیو اللہ کے رزق میں سے اور زمین میں فساد مچاتے نہ پھرو۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

Notes placeholders