١١

انہوں نے کہا : اباجان ! کیا وجہ ہے کہ آپ ہم پر بھروسہ نہیں کرتے یوسف کے معاملے میں حالانکہ ہم تو اس کے بڑے خیر خواہ ہیں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٢
کل ذرا اسے ہمارے ساتھ بھیجئے وہ کچھ چر چگ لے گا اور کھیلے کو دے گا اور ہم یقینا اس کی حفاظت کرنے والے ہیں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٣
یعقوب نے فرمایا : مجھے یہ بات اندیشہ میں ڈالتی ہے کہ تم اسے لے جاؤ اور میں ڈرتا ہوں کہ کہیں اسے بھیڑیا نہ کھاجائے جبکہ تم اس سے غافل ہوجاؤ

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٤
وہ کہنے لگے کہ اگر (ہمارے ہوتے ہوئے) اسے بھیڑیا کھا گیا جبکہ ہم ایک طاقتور جماعت ہیں تب تو ہم بہت ہی نکمے ثابت ہوں گے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٥
پھر جب وہ اس کو لے گئے اور سب اس پر متفق ہوگئے کہ اسے ڈال دیں باؤلی کے طاقچے میں اور ہم نے (اس وقت) وحی کی یوسف کو کہ تم (ایک دن) ان کو ان کی یہ حرکت ضرور جتلاؤ گے اور انہیں اس کا اندازہ بھی نہیں ہوگا

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٦
اور وہ آئے اپنے والد کے پاس شام کو روتے ہوئے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٧
انہوں نے کہا : ابا جان ! ہم جا کر دوڑ کا مقابلہ کرنے لگے اور ہم نے چھوڑ دیا تھا یوسف کو اپنے سامان کے پاس تو اسے کھالیا ایک بھیڑیے نے۔ اور آپ ہماری بات مانیں گے تو نہیں خواہ ہم کتنے ہی سچے ہوں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٨
اور وہ اس کی قمیص پر جھوٹ موٹ کا خون بھی لگا لائے حضرت یعقوب نے فرمایا : (واقعہ یوں نہیں) بلکہ تمہارے نفسوں نے تمہارے لیے ایک بڑے کام کو آسان بنا دیا ہے اب صبر ہی بہتر ہے اور اللہ ہی کی مدد طلب کی جاسکتی ہے اس پر جو تم بیان کر رہے ہو

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٩
اور (کچھ عرصہ بعد) ایک قافلہ آیا تو انہوں نے بھیجا اپنے آگے چلنے والے کو تو اس نے لٹکایا اپنا ڈول وہ پکار اٹھا کہ خوشخبری ہو ! یہ تو ایک لڑکا ہے۔ اور انہوں نے اسے چھپالیا ایک پونجی سمجھ کر اور اللہ خوب جانتا تھا جو وہ کر رہے تھے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٢٠
اور (مصر پہنچ کر) انہوں نے بیچ دیا اس کو بڑی تھوڑی سی قیمت پر چند درہم کے عوض اور وہ تھے اس کے معاملے میں بہت ہی قناعت پسند

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

Notes placeholders