٤١

اور اے میری قوم کے لوگو ! مجھے کیا ہے کہ میں تمہیں پکار رہا ہوں نجات کی طرف اور تم مجھے دعوت دے رہے ہو آگ کی !

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٢
تم مجھے دعوت دے رہے ہو اس بات کی کہ میں اللہ کا کفر کروں اور شریک ٹھہرائوں اس کے ساتھ جس کا مجھے کوئی علم نہیں اور میں تمہیں بلا رہا ہوں اس ذات کی طرف جو زبردست ہے بخشش کرنے والا ہے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٣
بلاشبہ جن (معبودوں) کی طرف تم مجھے بلا رہے ہو ان کے لیے کوئی دعوت نہ دنیا میں ہے اور نہ آخرت میں اور یہ کہ ہم سب کو لوٹنا تو اللہ ہی کی طرف ہے اور جو حد سے گزرنے والے ہیں وہی جہنمی ہیں۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٤
تو عنقریب تم یاد کرو گے (یہ باتیں) جو میں تم سے کہہ رہا ہوں اور میں تو اپنا معاملہ اللہ کے حوالے کرتا ہوں اللہ یقینا اپنے بندوں کو دیکھ رہا ہے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٥
و بچالیا اللہ نے اس کو ان کی چالوں کی برائیوں سے اور گھیر لیا آلِ فرعون کو بدترین عذاب نے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٦
آگ ہے جس پر وہ پیش کیے جاتے ہیں صبح وشام۔ اور جس دن قیامت قائم ہوگی (اُس دن کہہ دیا جائے گا کہ) داخل کر دو فرعون کی قوم کو شدید ترین عذاب میں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٧
اور جب وہ آگ میں ایک دوسرے سے جھگڑیں گے تو کمزور لوگ بڑے بننے والوں سے کہیں گے ہم تو تمہاری پیروی کرتے تھے تو کیا تم لوگ ہم سے آگ کے عذاب کا کوئی حصہ کم کروا سکتے ہو ؟

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٨
وہ بڑے بننے والے کہیں گے کہ ہم سبھی اس کے اندر پڑے ہوئے ہیں اللہ نے تو اپنے بندوں کے مابین فیصلہ کردیا ہے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٩
اور کہیں گے وہ لوگ جو آگ میں ہوں گے جہنم کے داروغوں (فرشتوں) سے آپ اپنے رب سے دعا کریں کہ وہ ہم سے بس ایک دن ہی عذاب میں تخفیف کر دے۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٥٠
وہ جواب میں کہیں گے کہ کیا تمہارے پاس رسول ؑ نہیں آتے رہے تھے واضح نشانیوں (اور واضح تعلیمات) کے ساتھ ؟ وہ کہیں گے : ہاں (آئے تو تھے) ! وہ کہیں گے : تو اب تم خود ہی پکارو ! اور کافروں کی دعا نہیں ہے مگر بھٹک کر رہ جانے والی۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

Notes placeholders