١٢١

وہ (فوراً) پکار اٹھے کہ ہم ایمان لے آئے تمام جہانوں کے رب پر

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٢٢
موسیٰ ؑ ٰ اور ہارون ؑ کے رب پر

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٢٣
فرعون نے کہا (تمہاری یہ جرأت کہ) تم ایمان لے آئے ہو اس پر اس سے قبل کہ میں تمہیں اجازت دوں ! تاکہ نکال دو اس (شہر) میں سے اس کے باسیوں کو تو تمہیں عنقریب پتا چل جائے گا۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٢٤
میں کاٹ ڈالوں گا تمہارے ہاتھ اور پاؤں مخالف سمتوں سے اور پھر میں سولی پر چڑھا دوں گا تم سب کو۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٢٥
انہوں نے کہا (ٹھیک ہے) ہمیں تو اپنے رب ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٢٦
اور تم ہم سے کس بات کا انتقام لے رہے ہو سوائے اس کے کہ ہم ایمان لے آئے اپنے رب کی آیات پر جب وہ ہمارے پاس آگئیں ! اے ہمارے ربّ ! ہم پر صبر انڈیل دے اور ہمیں وفات دیجیو مسلم ہی کی حیثیت سے۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٢٧
اور کہا قوم فرعون کے سرداروں نے (فرعون سے) کیا آپ موسیٰ اور اس کی قوم کو اسی طرح چھوڑے رکھیں گے کہ وہ زمین کے اندر فساد مچائیں اور آپ کو اور آپ کے معبودوں کو چھوڑ دیں ! اس نے کہا ہم عنقریب قتل کریں گے ان کے بیٹوں کو اور زندہ رہنے دیں گے ان کی بیٹیوں کو اور یقیناً ہم ان پر پوری طرح غالب ہیں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٢٨
موسیٰ ؑ نے اپنی قوم (اہل ایمان) سے کہا کہ اب تم لوگ اللہ سے مدد چاہو اور صبر کرو ؟ یقیناً یہ زمین اللہ کی ہے وہ اپنے بندوں میں سے جس کو چاہتا ہے اس کا وارث بنا دیتا ہے لیکن عاقبت (آخرت) تو تقویٰ والوں کے لیے ہی ہے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٢٩
وہ کہنے لگے (اے موسیٰ (ؑ) ہمیں تو ایذا پہنچی آپ ؑ کے آنے سے قبل بھی اور آپ ؑ کے آنے کے بعد بھی (موسیٰ ؑ نے) فرمایا (گھبراؤ نہیں !) ہوسکتا ہے عنقریب اللہ تمہارے دشمن کو ہلاک کر دے اور تمہیں خلافت عطا کر دے زمین میں پھر دیکھے کہ تم کیسے عمل کرتے ہو !

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٣٠
اور ہم نے پکڑا آل فرعون کو لگاتار قحط سالی اور فصلوں کی تباہی سے تاکہ وہ نصیحت پکڑیں۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

Notes placeholders