٣١

ان ہی لوگوں کے لیے ہیں رہنے کے ایسے باغات جن کے دامن میں ندیاں بہتی ہوں گی انہیں پہنائے جائیں گے اس میں سونے کے کنگن اور وہ پہنیں گے سبز رنگ کے کپڑے باریک ریشم کے اور موٹے ریشم کے ٹیک لگائے بیٹھے ہوں گے تختوں پر کیا ہی اچھا بدلہ ہوگا (ان کے لیے) اور کیا ہی خوب آرام گاہ ہوگی

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٣٢
(اے نبی !) آپ بیان کیجیے ان کے لیے دو اشخاص کی مثال ان میں سے ایک کو ہم نے دیے تھے دو باغ انگوروں کے اور ان دونوں کا گھیر دیا تھا ہم نے کھجوروں کے درختوں کے ساتھ اور ہم نے ان دونوں (باغوں) کے درمیان کھیتی کا انتظام بھی کر رکھا تھا

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٣٣
دونوں باغات اپنا پھل خوب دیتے اور اس میں سے کچھ بھی کم نہ کرتے تھے اور ہم نے جاری کردی تھی ان کے درمیان ایک نہر

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٣٤
اور اس کے لیے پھل بھی تھا تو کہا اس نے اپنے ساتھی سے اور وہ آپس میں گفتگو کر رہے تھے کہ میں تم سے بہت زیادہ ہوں مال میں اور بہت بڑھا ہوا ہوں نفری میں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٣٥
اور وہ داخل ہوا اپنے باغ میں اس حال میں کہ وہ اپنی جان پر ظلم کر رہا تھا اس نے کہا میں نہیں سمجھتا کہ یہ (باغ) کبھی بھی برباد ہوسکتا ہے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٣٦
اور میں یہ گمان نہیں کرتا کہ قیامت قائم ہونے والی ہے اور اگر مجھے لوٹا ہی دیا گیا اپنے رب کی طرف تو میں لازماً پاؤں گا اس سے بھی بہتر پلٹنے کی جگہ

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٣٧
اس کے ساتھی نے اس سے کہا اور وہ اس سے گفتگو کر رہا تھا کیا تو نے کفر کیا اس ہستی کا جس نے پیدا کیا تجھے مٹی سے پھر گندے پانی کی بوند سے پھر تجھے صحیح سلامت انسان بنا دیا

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٣٨
لیکن (میں تو مانتا ہوں کہ) وہ اللہ میرا رب ہے اور میں اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہراتا

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٣٩
اور جب تو اپنے باغ میں داخل ہوا تو تو نے یوں کیوں نہ کہا : ماشاء اللہ ! (یعنی یہ سب اللہ کے فضل و کرم سے ہے۔) اللہ کے بدون کسی کو کوئی طاقت حاصل نہیں اگر تو مجھے دیکھتا ہے کہ میں تم سے مال اور اولاد میں کم ہوں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٠
تو امید ہے کہ میرا رب تیرے باغ سے بہتر باغ مجھے دے دے اور وہ بھیج دے اس (تیرے باغ) پر کوئی آفت آسمان سے تو وہ صاف چٹیل میدان ہو کر رہ جائے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

Notes placeholders