٤١

اے نبی ﷺ یہ لوگ آپ کے لیے باعث رنج نہ ہوں جو کفر کی راہ میں بہت بھاگ دوڑ کر رہے ہیں ان لوگوں میں سے جو اپنے منہ سے تو کہتے ہیں کہ ہم ایمان رکھتے ہیں مگر ان کے دل ایمان نہیں لائے ہیں اور اسی طرح کے لوگ یہودیوں میں سے بھی ہیں یہ بڑے ہی غور سے سنتے ہیں جھوٹ کو اور یہ سنتے ہیں کچھ اور لوگوں کی خاطر جو آپ کے پاس نہیں آتے وہ کلام کو پھیر دیتے ہیں اس کی جگہ سے اس کا موقع ومحل معیّن ہوجانے کے بعد وہ کہتے ہیں اگر تمہیں یہی (فیصلہ) مل جائے تو قبول کرلینا اور اگر یہ (فیصلہ) نہ ملے تو کنی کترا جانایہ وہ لوگ ہیں کہ جن کے دلوں کو اللہ نے پاک کرنا چاہا ہی نہیں ان کے لیے دنیا میں بھی رسوائی ہے اور آخرت میں بھی ان کے لیے بہت بڑا عذاب ہے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٢
یہ خوب سننے والے ہیں جھوٹ کو خوب کھانے والے ہیں حرام کو پھر اگر یہ آپ ﷺ کے پاس (اپنا کوئی مقدمہ لے کر) آئیں تو آپ ﷺ (کو اختیار ہے) خواہ ان کے درمیان فیصلہ کردیں یا ان سے اعراض کریں اور اگر آپ ﷺ ان سے اعراض کریں گے تو وہ آپ ﷺ کو کوئی ضرر نہیں پہنچا سکیں گے اور اگر آپ ﷺ فیصلہ کریں تو ان کے درمیان انصاف کے عین مطابق فیصلہ کریں یقیناً اللہ تعالیٰ انصاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٣
اور (اے نبی ﷺ یہ لوگ آپ ﷺ کو کیسے حکم بناتے ہیں جبکہ ان کے پاس تورات موجود ہے جس میں اللہ کا حکم موجود ہے پھر بھی وہ اس سے رو گردانی کرتے ہیں اور حقیقت میں یہ لوگ مؤمن نہیں ہیں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٤
یقیناہم نے ہی نازل فرمائی تھی تورات اس میں ہدایت بھی تھی اور نور بھی تھا اس کے مطابق فیصلے کرتے تھے انبیا ؑ ء جو کہ سب فرمانبردار تھے (اللہ کے) (اور وہ فیصلے کرتے تھے) یہودیوں کے لیے اور درویش اور علماء بسبب اس کے کہ وہ کتاب اللہ کے نگران بنائے گئے تھے اور وہ اس پر گواہ تھے (تو ان سے کہہ دیا گیا تھا کہ) تم لوگوں سے مت ڈرو اور مجھ سے ڈرو اور میری آیات کو حقیر سی قیمت پر فروخت نہ کرو اور جو اللہ کی اتاری ہوئی شریعت کے مطابق فیصلے نہیں کرتے وہی تو کافر ہیں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٥
) اور ہم نے لکھ دیا تھا ان پر اس (تورات) میں کہ جان کے بدلے جان اور آنکھ کے بدلے آنکھ اور ناک کے بدلے ناک اور کان کے بدلے کان اور دانت کے بدلے دانت اور اس طرح زخموں کا بدلہ بھی ہوگا برابر کا پھر جو کوئی اس کو معاف کردے تو یہ اس کے لیے (گناہوں کا) کفارہ ہوگا اور جو فیصلے نہیں کرتے اللہ کی اتاری ہوئی شریعت کے مطابق وہی تو ظالم ہیں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٦
اور ہم نے ان کے پیچھے انہی کے نقش قدم پر عیسیٰ ؑ ابن مریم کو بھیجا (وہ آئے) تصدیق کرتے ہوئے اس کی جو ان کے سامنے موجود تھا تورات میں سے اور ہم نے انہیں انجیل عطا کی اس میں ہدایت بھی تھی اور نور بھی تھا اور وہ (انجیل بھی) تصدیق کر رہی تھی اس کی جو تورات میں سے اس کے سامنے موجود تھا اور وہ ہدایت (راہنمائی) اور نصیحت تھی تقویٰ والوں کے لیے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٧
اور چاہیے کہ انجیل کے ماننے والے فیصلہ کریں اس کے مطابق جو اللہ نے اس میں نازل کیا ہے اور جو لوگ نہیں فیصلے کرتے اللہ کے اتارے ہوئے احکامات و قوانین کے مطابق وہی تو فاسق ہیں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٨
اور (اب اے نبی ﷺ ہم نے آپ پر کتاب نازل فرمائی حق کے ساتھ جو اپنے سے پہلی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے اور ان پر نگران ہے تو (آپ ﷺ بھی) فیصلہ کریں ان کے درمیان اس (قانون) کے مطابق جو اللہ نے نازل فرمایا ہے اور مت پیروی کریں ان کی خواہشات کی اس حق کو چھوڑ کر جو آچکا ہے آپ ﷺ کے پاس تم میں سے ہر ایک کے لیے ہم نے ایک شریعت اور ایک راہ عمل طے کردی ہے اور اللہ چاہتا تو تم سب کو ایک ہی امت بنا دیتا مگر اس نے چاہا کہ وہ اس چیز میں تمہاری آزمائش کرے جو اس نے تم کو عطا کی تو تم نیکیوں میں ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی کوشش کرو اللہ ہی کی طرف تم سب کا لوٹنا ہے تو وہ تمہیں جتلا دے گا ان چیزوں کے بارے میں جن میں تم اختلاف کرتے رہے تھے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤٩
اور فیصلے کیجیے ان کے مابین اس (شریعت) کے مطابق جو کہ اللہ نے اتاری ہے اور ان کی خواہشات کی پیروی نہ کیجیے اور ان سے ہوشیار رہیے ایسا نہ ہو کہ یہ لوگ آپ کو ان میں سے کسی چیز سے بچلا دیں جو اللہ نے آپ پر نازل کی ہیں پھر اگر وہ رو گردانی کریں تو جان لیجیے کہ اللہ تعالیٰ انہیں ان کے بعض گناہوں کی سزا دینا چاہتا ہے اور اس میں تو کوئی شک ہی نہیں ہے کہ لوگوں میں سے اکثر فاسق (نا فرمان) ہیں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٥٠
تو کیا یہ جاہلیت کے فیصلے چاہتے ہیں ؟ اور اللہ کے حکم (اور فیصلے) سے بہتر کس کا حکم ہوسکتا ہے ان لوگوں کے لیے جو یقین رکھنے والے ہیں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

Notes placeholders