٥١

اور فرعون نے اپنی قوم میں ڈھنڈورا پٹوا دیا اس نے کہا کہ اے میری قوم کے لوگو ! کیا مصر کی حکومت میری نہیں ہے ؟ اور یہ نہریں میرے نیچے نہیں بہہ رہی ہیں ؟ تو کیا تم دیکھتے نہیں ؟

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٥٢
کیا میں بہتر نہیں ہوں اس سے جو ایک بےعزت آدمی ہے ؟ اور صاف بات بھی نہیں کرسکتا

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٥٣
تو کیوں نہیں اتارے گئے اس پر سونے کے کنگن ؟ یا اس کے ساتھ فرشتے چلے آ رہے ہوتے صفیں باندھے ہوئے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٥٤
تو (اس طرح) اس نے اپنی قوم کی مت مار دی اور انہوں نے اسی کا کہنا مانا یقینا وہ لوگ خود بھی نافرمان ہی تھے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٥٥
توجب انہوں نے ہمیں غصہ دلایا تو ہم نے ان سے انتقام لیا پس ہم نے ان سب کو غرق کردیا

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٥٦
چناچہ ہم نے انہیں بنا دیا ماضی کی داستان اور بعد والوں کے لیے ایک نشان عبرت

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٥٧
اور جب (قرآن میں) ابن ِمریم کی مثال بیان کی جاتی ہے تو اس پر آپ کی قوم چلانے ّلگتی ہے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٥٨
اور وہ کہتے ہیں کہ ہمارے معبود بہتر ہیں یا وہ ؟ یہ باتیں وہ آپ سے نہیں کرتے مگر صرف جھگڑنے کو۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ ہیں ہی جھگڑالو لوگ

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٥٩
وہ تو بس ہمارا ایک بندہ تھا جس پر ہم نے خاص انعام فرمایا اور ہم نے اس کو ایک نشانی بنا دیا بنی اسرائیل کے لیے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٦٠
اور اگر ہم چاہیں تو تم میں سے فرشتے بنا دیں جو زمین میں تمہارے جانشین ہوں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

Notes placeholders