جھگڑنے والی
سورہ
Al-Mujadila
58

١

اللہ نے سن لی اس عورت کی بات (جو اے نبی ﷺ !) آپ سے جھگڑ رہی ہے اپنے شوہر کے بارے میں اور وہ اللہ سے بھی فریاد کر رہی ہے۔ اور اللہ سن رہا ہے آپ دونوں کے مابین ہونے والی گفتگو۔ یقینا اللہ سب کچھ سننے والا سب کچھ دیکھنے والا ہے۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٢
(اے مسلمانو !) تم میں سے جو لوگ اپنی بیویوں کو مائیں کہہ بیٹھتے ہیں وہ ان کی مائیں نہیں بن جاتی ہیں۔ ان کی مائیں تو وہی ہیں جنہوں نے انہیں جنا ہے البتہ یہ لوگ ایک نہایت ناپسندیدہ اور جھوٹی بات کہتے ہیں۔ اور یقینا اللہ بہت معاف فرمانے والا بہت بخشنے والا ہے۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٣
اور جو لوگ اپنی بیویوں سے ظہار کربیٹھیں پھر وہ اپنی کہی ہوئی بات سے واپس لوٹنا چاہیں تو ایک غلام کا آزاد کرنا ہوگا اس سے پہلے کہ وہ ایک دوسرے کو مس کریں۔ یہ بات ہے جس کی تمہیں نصیحت کی جا رہی ہے۔ اور جو کچھ تم کر رہے ہو اللہ اس سے باخبر ہے۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٤
تو جو کوئی (غلام) نہ پائے وہ دو مہینوں کے روزے رکھے لگاتار اس سے پہلے کہ وہ دونوں ایک دوسرے کو چھوئیں۔ تو جو کوئی یہ بھی نہ کرسکتا ہو تو وہ ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے۔ یہ اس لیے تاکہ تم ایمان رکھو اللہ پر اور اس کے رسول ﷺ پر۔ اور یہ اللہ کی (مقرر کردہ) حدود ہیں اور کافروں کے لیے بہت دردناک عذاب ہے۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٥
یقینا وہ لوگ جو تل گئے ہیں مخالفت کرنے پر اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اور ہم اتار چکے ہیں روشن آیات۔ اور کافروں کے لیے بہت ذلت والاعذاب ہے۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٦
جس دن اللہ ان سب کو اٹھائے گا پھر انہیں جتلا دے گا ان کے اعمال کے بارے میں جو انہوں نے کیے تھے۔ اللہ نے ان (اعمال) کو محفوظ کر رکھا ہے جبکہ وہ انہیں بھول چکے ہیں۔ اور اللہ تو ہرچیز پر خودگواہ ہے۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٧
کیا تم دیکھتے نہیں کہ اللہ جانتا ہے اس سب کچھ کے بارے میں جو آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے ؟ نہیں ہوتے کبھی بھی تین آدمی سرگوشیاں کرتے ہوئے مگر ان کا چوتھا وہ (اللہ) ہوتا ہے اور نہیں (سرگوشی کر رہے) ہوتے کوئی پانچ افراد مگر ان کا چھٹا وہ (اللہ) ہوتا ہے اور نہیں ہوتے وہ اس سے کم (یعنی دو افراد سرگوشی میں مصروف) اور نہ اس سے زیادہ مگر یہ کہ وہ ان کے ساتھ ہوتا ہے جہاں کہیں بھی وہ ہوں۔۔ } پھر وہ ان کو جتلا دے گا قیامت کے دن جو کچھ بھی انہوں نے عمل کیا تھا یقینا اللہ ہرچیز کا علم رکھنے والا ہے۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٨
کیا تم نے دیکھا نہیں ان لوگوں کو جنہیں منع کیا گیا تھا نجویٰ سے پھر وہ اعادہ کر رہے ہیں اسی شے کا جس سے انہیں منع کیا گیا تھا اور وہ سرگوشیاں کرتے ہیں گناہ زیادتی اور رسول ﷺ کی نافرمانی سے متعلق۔ اور جب وہ آپ ﷺ کے پاس آتے ہیں تو آپ ﷺ کو اس (کلمہ) سے دعا دیتے ہیں جس سے اللہ نے آپ ﷺ کو دعا نہیں دی اور اپنے دل میں کہتے ہیں کہ اللہ ہمیں عذاب کیوں نہیں دیتا ہمارے اس طرح کہنے پر ؟ ان کے لیے تو اب جہنم ہی کافی ہے یہ اس میں داخل ہوں گے پس وہ بہت برا ٹھکانہ ہے۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٩
اے اہل ایمان ! اگر تمہیں کوئی سرگوشی کرنی ہو تو گناہ زیادتی اور رسول ﷺ کی نافرمانی کی باتوں سے متعلق ہرگز سرگوشی نہ کرو ہاں تم نیکی اور تقویٰ کے بارے میں سرگوشی کرسکتے ہو۔ اور اللہ سے ڈرتے رہو جس کی طرف تمہیں جمع کیا جائے گا۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٠
یہ نجویٰ تو شیطان کی طرف سے ہے تاکہ وہ اہل ایمان کو رنجیدہ کرے حالانکہ یہ (شیطان) انہیں کچھ بھی ضرر پہنچانے پر قادر نہیں مگر اللہ کے اذن سے۔ اور اہل ایمان کو صرف اللہ پر توکل ّکرنا چاہیے۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

Notes placeholders