١١

تو ہم نے کھول دیے آسمان کے دروازے اس پانی کے ساتھ جو مسلسل چھاجوں برستا رہا۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٢
اور ہم نے زمین کو پھاڑ کر چشمے ہی چشمے کردیا تو وہ سارا پانی مل گیا ایک ایسے کام کے لیے جس کا فیصلہ ہوچکا تھا۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٣
اور ہم نے اسے سوار کردیا اس (کشتی) پر جو تختوں اور کیلوں سے بنی تھی۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٤
جو چل رہی تھی ہماری نگاہوں کے سامنے یہ بدلہ تھا اس شخص کے لیے جس کی ناقدری کی گئی تھی۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٥
اور ہم نے اسے چھوڑ دیا ایک نشانی کے طور پر تو ہے کوئی نصیحت حاصل کرنے والا

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٦
تو کیسا رہا میرا عذاب اور میرا خبردار کرنا

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٧
اور ہم نے قرآن کو آسان کردیا ہے نصیحت اخذ کرنے کے لیے تو ہے کوئی نصیحت حاصل کرنے والا

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٨
جھٹلایا تھا قوم عاد نے بھی تو کیسا رہا میرا عذاب اور میرا خبردار کرنا ؟

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٩
ہم نے ان پر مسلط کردی ایک ُ تند و تیز ہوا ایک مسلسل نحوست کے دن میں۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٢٠
وہ لوگوں کو یوں اکھاڑ پھینکتی تھی جیسے وہ کھجور کے تنے ہوں اکھڑی ہوئی جڑوں والے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

Notes placeholders