١١

(اے نبی ﷺ ! آپ کہہ دیجیے کہ تمہیں قبض کرلے گا موت کا وہ فرشتہ جو تم پر مقرر کردیا گیا ہے پھر تم اپنے رب کی طرف لوٹا دیے جاؤ گے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٢
اور کاش تم وہ منظر دیکھ سکو جب یہ مجرم کھڑے ہوں گے سر جھکائے ہوئے اپنے پروردگار کے سامنے (اور کہہ رہے ہوں گے :) اے ہمارے پروردگار ! اب ہم نے خوب دیکھ لیا اور سن لیا تو (ایک بار) ہمیں واپس لوٹا دے ہم نیک عمل کریں گے اب ہمیں یقین آگیا ہے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٣
اور اگر ہم چاہتے تو ہر جان کو اس کی ہدایت دے دیتے لیکن میری طرف سے یہ فیصلہ صادر ہوچکا ہے کہ میں جہنم کو جنوں اور آدمیوں سب سے بھر کر رہوں گا۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٤
تو اب چکھو مزہ (آگ کا) اس لیے کہ تم نے آج کے دن کی ملاقات کو بھلائے رکھا اب ہم نے بھی تمہیں نظر انداز کردیا ہے پس تم چکھو ہمیشگی کا عذاب اپنے ان کرتوتوں کے سبب جو تم کرتے رہے ہو۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٥
ہماری آیات پر ایمان رکھنے والے تو وہی لوگ ہیں کہ جب ان کے ذریعے انہیں نصیحت کی جاتی ہے تو وہ سجدے میں گرپڑتے ہیں اور اپنے پروردگار کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتے ہیں اور وہ تکبر نہیں کرتے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٦
(راتوں کو) ان کے پہلو بستروں سے الگ رہتے ہیں وہ اپنے رب کو پکارتے رہتے ہیں خوف اور امید کی کیفیت میں اور جو کچھ ہم نے انہیں دیا ہے اس میں سے (ہماری رضا جوئی کے لیے) خرچ کرتے ہیں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٧
تو کوئی انسان نہیں جانتا کہ ان کی آنکھوں کی ٹھنڈک کے لیے کیا کچھ چھپا کر رکھا گیا ہے ان کے اعمال کے بدلے کے طور پر

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٨
تو بھلا جو کوئی مؤمن ہے کیا وہ اس کی مانند ہوجائے گا جو فاسق ہے ! وہ (دونوں) ہرگز برابر نہیں ہوسکتے۔

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٩
وہ لوگ جو ایمان لائے اور جنہوں نے نیک عمل کیے تو ان کے لیے باغات ہیں ٹھکانے کے طور پر ابتدائی مہمان نوازی کے طور پر ان کے اعمال کے بدلے میں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

٢٠
اور جن لوگوں نے نافرمانی کی ان کا ٹھکانہ آگ ہے اور ان سے کہا جائے گا کہ چکھو اب مزہ اس آگ کے عذاب کا جسے تم جھٹلایا کرتے تھے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

Notes placeholders