١٠١

اور ہم نے موسیٰ کو نو واضح نشانیاں عطا کی تھیں تو ذرا پوچھیں بنی اسرائیل سے (اس زمانے کا حال) جب کہ موسیٰ ان کے پاس آئے تو فرعون نے ان سے کہا کہ اے موسیٰ میں تو تمہیں ایک سحر زدہ آدمی سمجھتا ہوں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٠٢
موسیٰ نے کہا : تجھے خوب معلوم ہے کہ نہیں نازل کیا ان (نشانیوں) کو مگر آسمانوں اور زمین کے رب نے آنکھیں کھول دینے کے لیے اور اے فرعون ! میں تو تمہیں ہلاکت زدہ سمجھتا ہوں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٠٣
تو اس نے ارادہ کیا کہ انہیں اکھاڑ پھینکے زمین سے لیکن ہم نے غرق کردیا اس کو اور جو اس کے ساتھ تھے سب کو

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٠٤
اور اس کے بعد ہم نے بنی اسرائیل کو حکم دیا کہ تم لوگ زمین میں آباد ہوجاؤ پھر جب آئے گا پچھلے وعدے کا وقت تو ہم لے آئیں گے تم سب کو سمیٹ کر

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٠٥
اور اس (قرآن) کو ہم نے حق کے ساتھ نازل کیا ہے اور یہ حق کے ساتھ نازل ہوا ہے اور (اے نبی !) نہیں بھیجا ہم نے آپ کو مگر بشارت دینے والا اور خبر دار کرنے والا

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٠٦
اور قرآن کو ہم نے ٹکڑے ٹکڑے (کرکے نازل) کیا ہے تاکہ آپ اسے لوگوں کو ٹھہر ٹھہر کر سنائیں اور ہم نے اس کو اتارا ہے تھوڑا تھوڑا کر کے

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٠٧
آپ کہہ دیجئے کہ تم اس پر ایمان لاؤ یا نہ لاؤ یقیناً وہ لوگ جنہیں اس سے پہلے علم دیا گیا تھا جب یہ (قرآن) ان کو پڑھ کر سنایا جاتا ہے تو وہ اپنی ٹھوڑیوں کے بل سجدے میں گرپڑتے ہیں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٠٨
اور وہ کہتے ہیں کہ پاک ہے ہمارا رب یقیناً ہمارے رب کا وعدہ تو پورا ہونا ہی تھا

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١٠٩
اور وہ گرپڑتے ہیں اپنی ٹھوڑیوں کے بل روتے ہوئے اور یہ (قرآن) اضافہ کرتا ہے ان کے خشوع میں

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

١١٠
آپ کہہ دیجیے کہ تم اللہ کہہ کر پکارو یا رحمن کہہ کر جس نام سے بھی تم پکارو سب اچھے نام اسی کے ہیں اور مت بلند کرو آواز اپنی نماز میں اور نہ ہی بہت پست رکھو اس میں بلکہ اس کے بین بین روش اختیار کرو

بیان القرآن (ڈاکٹر اسرار احمد)

Notes placeholders